دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
پنجاب ۔ انگریز اور روس کے درمیان بفر سٹیٹ
شہزاد ناصر
شہزاد ناصر
پنجاب ۔ انگریز اور روس کے درمیان بحیثیت بفر سٹیٹ
قسط نمبر 1
1812 میں نپولین کی شکست کے بعد روسی جنرلوں نے ہندوستان ( پنجاب )پر حملہ کرنے کے پلان تیار کرلئے۔ رنجیت سنگھ کے دور حکومت تک برٹش کو توقع تھی کہ پنجاب کی طاقت سے ایران اور افغانستان کو روس کے قبضے میں جانے سے بچایاجاسکتا ہے۔

1836 میں تہران میں متعین برٹش سفیرنے اطلاع دی کہ ایران نے روس کے اکسانے پر افغانستان کے علاقے ہرات پر قبضہ کرلیا ہےچنانچہ 1838 میں برٹش نے اپنے اتحادی رنجیت سنگھ کے ساتھ مل کر افغانستان پر حملہ کردیا، قندھارپر حکمران بارکزئی سرداروں نے پنجاب کے خلاف روس سے فوجی مدد طلب کرلی ۔کابل کا حکمران امیردوست محمد کہتا تھا جو اسے پشاور پنجاب سے واپس لیکر دے گا وہ اس سے اتحاد کرلے گا۔روسیوں نے پشاور اسے واپس دلانے کا وعدہ کرلیا۔اس پر تخت لاہور میں مہاراجہ رنجیت سنگھ ، انگریز اور معزول افغان بادشاہ شاہ شجاع کے مابین سہ فریقی معاہدہ ہوا جس کے تحت افغانستان پر حملہ کردیاگیا۔
اپریل 1838 میں پنجاب آرمی اور انگریز نے قندھار فتح کرلیا۔ کابل بغیر کسی جنگ کے فتح ہوگیا اور امیر دوست محمد فرار ہوگیا۔

جون 1839 کو رنجیت سنگھ کا انتقال ہواتو خطے میں فوجی توازن بگڑکر روس کے حق میں اور برٹش کے خلاف ہوگیا۔روسی جنرل پیروسکی تیزی سے فوجی پیش قدمی کرتا ہوا وسط ایشیائی ریاست خیوا تک پہنچ گیا۔اس کی رائے یہ تھی کہ اب پنجاب ( ہندوستان ) پر حملہ کرنے کا وقت آن پہنچا ہے۔حالات اتنے خراب ہوگئے کہ کابل میں برٹش کے خلاف بغاوت ہوگئی اور پندرہ ہزار کی فوج میں سے صرف ایک شخص زندہ بچ کر پشاور پنجاب واپس پہنچ سکا۔خطے کی بگڑتی ہوئی فوجی صورت حال پر ایسٹ انڈیا کمپنی کے ڈائرکٹر جنرل لارڈ آک لینڈ کو برطرف کردیاگیا،اس کی جگہ لارڈ ایلن برو متعین ہوئےجنھوں نے اگست 1842 کوکابل دوبارہ فتح کرلیا۔ روس کی پیش قدمی روکنے کےلئے کابل پر برٹش قبضہ ضروری تھا اور پنجاب اس وقت روس کے خلاف برٹش کا طاقتور فوجی اتحادی تھا، کابل میں بغاوت کے بعد برٹش نے سندھ اور بولان کے علاقوں پر قبضہ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
رنجیت سنگھ کے انتقال کے بعد پنجاب میں اسٹبلشمنٹ نے حکمران بدلنا شروع کردئیے اور برٹش سے نو وار پیکٹ توڑ کر جھڑپیں شروع کردیں ۔ اس وقت لارڈ ڈلہوزی گورنرجنرل بن چکاتھا۔ اسے تخت لاہور میں تعینات انگریز ریذیڈنٹ نے اطلاع دی کہ رانی جنداں، چیفس آف پنجاب اور کابل کے ساتھ خفیہ اتحادبناکر پورے شمالی ہندوستان پر قبضہ کرنے کا پلان بنارہی ہےچنانچہ لارڈ ڈلہوزی نے فیصلہ کیاکہ پنجاب اب برٹش انڈیا اور روس کے درمیان بفر سٹیٹ کا کام انجام نہیں دے سکتا لہاذا اسے فتح کرلیاجائے ۔20 فروری 1849 کو گجرات میں فیصلہ کن جنگ کے بعد آزادپنجاب دیش کا خاتمہ ہوگیا۔
واپس کریں