دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
پاکستان کے سیاسی مسائل اور انکا حل
جہانگیر اشرف
جہانگیر اشرف
پاکستان کی طاقتور اسٹبلیشمنٹ نے بنیادی جمہوریت، صدارتی نظام، مارشل لاء اور ہائیبرڈ نظام چلا کر دیکھ لیا ہر محاذ پر ناکامی اور تنزلی ہمارا مقدر بنی۔ عمران پروجیکٹ کی ناکامی کے بعد شہباز پروجیکٹ لانچ کیا گیا ہے جس کے ذریعے ملکی مسائل کو حل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ میرے خیال میں یہ پروجیکٹ بھی فیل ہو گا۔ شہباز پروجیکٹ کے جو خدوخال سامنے آئے ہیں اس کے مطابق آئی ایس آئی اور سپریم کورٹ کو استعمال کیا جائیگا۔ شہباز شریف نے سول بیوروکریسی کی تعیناتی اور ترقی کیلئے آئی ایس آئی سے کلیئرنس رپورٹ لینی ضروری قرار دے دی ہے۔ جس سے سول بیوروکریسی بھی عدلیہ کی طرح فوج کا ایک ذیلی ادارہ بن جائیگی جس سے فوج کی سیاسی طاقت میں مزید اضافہ ہو جائے گا۔

عوام کی خوشنودی کے بجائے فوج کی خوشنودی اقتدار تک پہنچنے کا ذریعہ بنے گی جو جہموریت کی روح کے منافی عمل ہے۔ کسی بھی ملک کی ترقی عوام کے اجتماعی شعور سے ہی ممکن ہے۔ فوجی جنرلز اگر اتنے دانشور ہوتے تو اب تک ملک کے بنیادی مسائل حل ہو چکے ہوتے۔ ملک کے مسائل کے حل کا راستہ عوام میں سے گزر کر جاتا ہے۔

اسٹبلیشمنٹ اگر پاکستان اور عوام پر رحم کرئے تو تمام سیاسی جماعتوں کو خارجہ پالیسی، میثاق جمہوریت اور میثاق معیشت پر متفق کر سکتی ہے۔ جس کے بعد آئین کی عملداری پر ہر سیاسی جماعت اور ادارے کو متفق کر کے آزادانہ اور منصفانہ الیکشن کرا کے اقتدار جیتنے والی پارٹی کے سپرد کر دیا جائے۔ سیاسی پارٹیوں کو آپس میں لڑانا اور جھوٹے سیاسی مقدمات بنا کر اپنے سیاسی اہداف حاصل کرنا اسٹبلیشمنٹ چھوڑ دے یہ پاکستان کے سیاسی مسائل کا بہترین حل ہے۔ جس سے سیاسی استحکام آئے گا جس سے معاشی ترقی کے دروازے کھلیں گے
جہانگیر اشرف
واپس کریں