دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
لیول پلئینگ فیلڈ
حسان  مصطفیٰ
حسان مصطفیٰ
آجکل اسکا چرچا زبان زدعام ہے۔ہر شخص لیول پلئینگ فیلڈ مانگ رہا ہے ،اور ہر شخص کے مطابق لیول پلئینگ فیلڈ الگ الگ طے ہے ۔پرو پی ٹی آئی کے مطابق خان صاحب کو تمام کیسز سے بری کر دیا جائے انکو ہر طرح کی آزادی دی جائے تب لیول پلئینگ فیلڈ ہے جبکہ ن لیگ کے مطابق میاں صاحب کو کیسز سے نکالنا لیول پلئینگ فیلڈ ہو گی۔جبکہ جیالوں کے مطابق شاید نواز شریف اور عمران خان دونوں جیل میں رہیں تو لیول پلئینگ فیلڈ بنتی ہے۔لیکن آئیے حقائق کا جائیزہ واقعات کی روشنی میں لیتے ہیں۔
یہ لیول پلئینگ فیلڈ ہی تھی کہ ایک سٹنگ پرائم منسٹر کو کسی انویسٹی گیٹوو فورم پر ٹرائل کی بجائے سیدھا از خود نوٹس کے تحت ٹرائل کیا گیا،
ایسی رقم پر سزا دی گئی جو وصول نہیں کی گئی،
ایسی رقم جو پاس دستیاب نا تھی اس پر سزا سنائی گئی،
اس پر اپیل تک کا حق نہیں دیا گیا، بس ان چند ججوں نے جو کہہ دیا وہ کہہ دیا،
پارٹی صدارت گئی، تاحیات نا اہلی ہوئی لیکن یہ لیول پلئینگ فیلڈ ہی تھی ناں۔۔۔۔۔؟
اسکو پچھلے پچیس سالوں میں صرف ایک الیکشن لڑنے دیا گیا یہ بھی لیول پلئینگ فیلڈ ہی تھی۔
اسکو سزا سنانے والا جج اقرار جرم کرتا پکڑا گیا، نوکری سے فارغ ہوا لیکن اسکا فیصلہ ابھی بھی برقرار ہے، یہ بھی لیول پلئینگ فیلڈ ہی ہےناں۔۔۔۔؟
اسکو اپیل کا حق دینے کیلئیے پارلیمان قانون سازی کرے تب بھی وہی ججز مخصوصہ اسکی مخالفت کریں کہ اس شخص کو اپیل تک کا حق دینا قانون سے زیادتی ہوگی یہ بھی لیول پلئینگ فیلڈ ہی تھی۔
یہ پہلا کیس تھا قانون کی تاریخ کا جس میں سزا پہلے سنا کر اس پر عمل درآمد کروا کر اسکو کسی انویسٹیگیٹوو فورم پر بھیجا گیا اور اس پر نگران جج بھی بٹھایا گیا یہ بھی لیول پلئینگ فیلڈ ہی تھی۔
اب ان تمام زیادتیوں کا صرف ایک حد تک ازالہ کیا جا سکتا ہے اور اسکو صرف ضمانت اور کیس کو میرٹ پر سننے کا حق ملا ہے تو کچھ بھٹیوں, نیولوں، ناثوروں،بندیالوں،اور فیض کے پالتوؤں کے پیٹ میں شدید درد ہے، کہ اس کو انصاف نہیں ملنا چاہئیے، کیونکہ اگر انصاف ہوا تو یہ سب کسی چوک پر ٹنگے ہوئے نظر آئیں گے۔
دوسری طرف خان صاحب پر کرپشن کے کیسز ، کیا یہ کیسز نواز شریف نے بنائے ہیں، کیا یہ کیسز جعلی ہیں، کیا ملک ریاض سے 490 ملین پاونڈ رشوت نہیں لی گئی، کیا توشہ خانہ کی چوریاں نہیں کی گئیں، کیا پولیس کو گرفتاری سے روکنے پر دو دن لہور میدان جنگ نہیں بنا رہا،
کیا پولیس پر پٹرول بم نہیں پھینکے گئے،
کیا زمان پارک پر پورے ملک سے امیدواروں کی ڈیوٹیاں نہیں لگتی رہیں کہ انسانی جانوں کو ڈھال کے طور پر استعمال کیا جا سکے،
کیا عدت میں نکاح نہیں کیا گیا،
کیا پروٹیکٹو بیل کو درجنوں اور تھوک کے حساب سے فراہم نہیں کیا گیا،
کیا ملزم کو گڈ ٹو سی یو نہیں کہتے پائے گئے اس وقت کے چیف جسٹس
کیا سپریم کورٹ نے لانگ مارچ کی از خود سہولت کاری نہیں کی،
کیا ججز نے عمران خان کی طرف سے خود دلائل نہیں دیے،
کیا ان جرائم پر بھی ضمانیتں نہیں دی گئیں جو ابھی سر زد نہیں ہوئے۔
کیا ایسی ضمانتیں دینے سے لائیسنس ٹو کل نہیں دیا گیا کہ آپ جو مرضی کریں آپکی ضمانت ایڈوانس آپکو دی جا چکی ہے،
کیا عمران خان ریڈ لائین قرار نہیں دیا گیا تھا۔
کیا سانحہ 9 مئی نہیں ہوا،
شہدا کی یادگاروں کو نہیں جلایا گیا،
پورے ملک میں صرف آرمی انسٹالیشنز پر ہی حملے نہیں ہوئے،
کیا ان حملہ آوروں کا وڈیوز کے بغیر پکڑا گیا ہے
اگر یہ سب کچھ ہوا ہے اور قانون کے مطابق ننگا ناچ نچوایا گیا ہے اور
اوپر والے کیس میں صرف ایک ضمانت اور میرٹ پر کیس چلنے کو آپ لیول پلئینگ فیلڈ نہیں سمجھتے ،

جبکہ نیچے والے کیسز میں ساری ریاست اپنے حقوق اور فرائض چھوڑ کر خان صاحب کو آزاد کرے ،
کیسز میں ضمانتیں دے،
کرپشن پر ایوارڈ دے،
تب آپکو لیول پلئینگ فیلڈ لگتی ہے تو یقینا آپ ایک "یوتھئیے" تو ہو سکتے ہیں نارمل انسان نہیں،
رہ گئی پاپولیرٹی تو یہ پاپولیرٹی کا ثبوت تھا کہ وہ جیل میں تھا، امیدوار توڑ کر خان صاحب کو دیے گئے، ٹکٹ واپس کروائے گئے، نااہلیاں کروائی گئیں، لیکن پھر بھی وہ پنجاب میں سب سے زیادہ سیٹیں لے گیا،
اور قومی اسمبلی میں دوسری بڑی پارٹی کے طور پر سامنے آیا۔
پچھلے پانچ الیکشنوں میں سے اسکو صرف ایک الیکشن لڑنے دیا گیا اور وہ بھی بغیر کسی جرم اور کیس کے،
اب ایک الیکشن آپ بھی میرٹ پر جیل میں رہ کر لڑیں،
اپنی پاپولیرٹی ثابت کریں۔
یہ گھوڑا اور گھوڑے کا میدان
آپکے تمام کیسز انویسٹی گیٹوو فورمز پر ہیں جہاں سے سزا کے بعد آپ کے پاس اپیل کا حق بھی ہوگا اپنے آپ کو بیگناہ کرنے کا موقع بھی ملے گا اور ضمانتیں بھی دستیاب ہوں گی۔
کیسز کو میرٹ پر سنے جانے پر ایک قانون پسند شہری ہونے کے ناطے یقین مانئیے ہمیں کوئی اعتراض نہیں ۔
نا آپ کے کیسز پر نا میاں نواز شریف کے کیسز پر۔
واپس کریں