دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
’’سرکاری فرمانبرداری‘‘ کی جاری کہانی
ظفر الاسلام
ظفر الاسلام
اس تاریخی واقعہ کو غور سے پڑھ لیں آپکو معلوم ہو جائے گا کہ جب تک نیازی فرمانبردار رہے گا اُس کی حُکومت رہے گی۔
کمپنی بہادُر نے نواب سراج الدولہ کے دربار میں درخواست دی کہ اُسے بنگال میں مزید مُراعات دی جائیں. لیکن سراج الدولہ نے کمپنی بہادر کی مزید مُراعات کی درخواست کو مسترد کر دیا۔
حکومت بنگال کے ایک اعلی عہدیدار نے کمپنی بہادر سے ایک خُفیہ مُعاہدہ کیا کہ اگر اُسکو تخت پر بٹھا دیا جائے تو وہ کمپنی بہادر کی درخُواست منظور کر لے گا۔ یہ اعلیٰ حکومتی عہدیدار بنگال کی فوج کا سپہ سالار سید میر جعفر حُسین نجفی تھا۔
کمپنی بہادر نے حسبِ وعدہ نُورا کُشتی نُما ایک جنگ میں سراج الدولہ کے سپہ سالار میر جعفر کو کمپنی بہادر کی چھوٹی سی فوج کے سامنے ہتھیار ڈالنے کے عوض 1757ء میں بنگال کا نواب مُسلط کر دیا۔
کُچھ عرصہ بعد میر جعفر کو یہ غلط فہمی ہُوئی کہ وہ کٹھ پُتلی نہیں بلکہ اصل نواب ہے۔ کمپنی بہادر نے میر جعفر کو اوقات دکھانے اور در در کی ٹھوکریں کھانے کے لئے معزول کر دیا اور اُسکے داماد میر قاسم کو نواب بنا دیا۔
تین سالہ معزولی کے دوران میر جعفر کو اپنی اوقات یاد آگئی اور اُس نے مُعافی تلافی کر کے انگریزوں کو راضی کر لیا۔
اب میر قاسم کی باری تھی جو خُود کو کٹھ پُتلی نہیں واقعی نواب سمجھنے لگا تھا۔ کمپنی بہادر نے میر قاسم کو اوقات دکھانے کے لئے اُسے معطل کر دیا اور اوقات میں رہنے کے وعدے پر میر جعفر کو دوبارہ نواب بنا دیا.
یہ کہانی آج تک جاری ہے.
واپس کریں