عمران خان کو پانچ سال پورے کرنے چاہئیں۔کالم نگار ،خرم امتیاز
خرم امتیاز
عمران کو پانچ سال پورے کرنے چاہئیں۔ لیکن خود عمران اور اسے لانے والے نیوٹرل اس حکومت کا خاتمہ چاہتے ہیں۔ کیونکہ باوثوق ذرائع اور ماہرین کے مطابق اس حکومت کے ابتدائی برسوں میں لیے گئے فیصلوں اور اقدامات کی بدولت آخری دو سال بھی عوام کی زندگی بدترین مشکلات کا شکار ہونے جا رہی ہے۔ مہنگائی اور بل فی الحال تیزی سے بڑھتے ہی جائیں گے۔ اصلاحات کے دعووں پر اقتدار میں آئی کپتانی حکومت میں ہر ادارہ، محکمہ اور شعبہ زوال کو چھو رہا ہے۔
اب ہونا تو یہ چاہیے کہ غیرتسلی بخش کارکردگی پر پانچ سال پورے کر کے عمران عوام کے ووٹ سے ماضی کا حصہ بن جائیں، مگر آگے کسی متوقع استعمال کیلئے عمران کو شہید کرا کے اس کی سیاست کو کچھ ناں کچھ زندہ رکھنے کی آخری کوشش کے طور پر اپوزیشن کے غبارے میں ہوا بھرنے کا کام کیا گیا ہے۔ یہ وہی اپوزیشن ہے، سینیٹ میں اکثریت رکھتے ہوئے بھی انتخابات میں جس کے اپنے بندے لڑھک جایا کرتے تھے، اب یکایک اتنی توانا کیونکر ہو گئی؟ انکو خراب ترین صورتحال میں پھنسایا جا رہا ہے تاکہ واپس آکر اس بکھرے رائتے میں اپنے ہاتھ گندے کریں اور اگلے برسوں میں عمران کے حصے کی گالیوں کے اڑتے تیر اپنی بغل میں لیں۔
اپوزیشن جماعتوں کی اوقات تو یہ ہے کہ اِن کے بیانیے سے متصادم آرمی چیف ایکسٹینشن کی قانون سازی پر چپ چاپ ان جماعتوں سے حمایت حاصل کر لی گئی، اور اِن میں سے کوئی اِس پر ڈھنگ کا ایک وضاحتی بیان نہ دے سکا۔
آپ دیکھیے جب سے یہ عدم اعتماد کا رولا شروع ہوا ہے مہنگائی اور دیگر فیکٹرز میڈیا سے غائب ہو گئے ہیں۔ اور بھوکی ننگی مگر تماش بین عوام بندروں کی اس لڑائی کو انجوائے کر رہی۔
سوال یہ ہے اپوزیشن عمران کو ہٹا کر حکومت میں آئے گی تو معاشی و اقتصادی صورتحال کو واپس ڈگر پر لانے کیلئے انکے پاس کیا پلان ہے؟ اسکا کوئی مؤثر جواب اپوزیشن سمیت کسی کے پاس نہیں۔
عمران حکومت سے آؤٹ ہو کر طوفانِ بدتمیزی سے اپنی حکومتی نااہلی اور نالائقی کو چھپانے کا کام کرے گا اور اپنی شہادت اور اگلی متوقع خراب صورتحال کا ذمے دار اپنے مخالفین کو قرار دے گا۔ اسکے سپورٹرز کو بھی یہی جارحیت اور بدتمیزی متاثر کرتی ہے۔ اِسکے پیروکار کہیں گے ہمارے مہاتما کیخلاف سازش ہو گئی اگر ہمارے ہینڈسم کو پانچ سال پورے کرنے دیے جاتے تو انقلاب بس آ ہی جانا تھا۔
واپس کریں