عامر ہزاروی
ہمارے مسائل ایلیٹ کلاس کبھی حل نہیں کرے گی ، ہمارے مسائل وہی حل کرے گا جو ہماری کلاس سے ہو گا ، اس سسٹم کو جکڑنے والوں نے بڑی سوچ سمجھ کے جکڑا ہے ،
یہاں جرنیل جج کا رشتہ دار ہے ، سیاست دان بیوروکریٹ کا سالا ہے ، کوئی کسی کا بہنوئی ہے اور کوئی کسی کا داماد ، آپ ایک کے خلاف جائیں گے تو دوسرا رکاوٹ بنا ہو گا ، تھپڑ مارنے والا بھی وہی ہے اور دلاسہ دینے والا بھی وہی ہے ، نوالہ چھیننے والا بھی وہی ہے اور امداد کرنے والا بھی وہی ہے ، ظلم کرنے والا بھی وہی ہے اور انصاف کے منصب پر بھی وہی بیٹھا ہے ، ایلیٹ کلاس کے کئی چہرے ہیں ان چہروں کو پہچاننے میں وقت لگے گا
سیدھی بات ہے۔ اپنے نمائندے وہی چنیں جو آپ جیسے ہیں ، محلات میں رہنے والوں کو یہ حق مت دیں کہ وہ آپ پر حکمرانی کریں ، لاکھوں کے جوتے پہننے والوں کو کوئی حق نہیں کہ وہ ننگے پاؤں چلنے والوں کے نمائندے ہوں ، کروڑوں کی گاڑیاں استعمال کرنے والوں کو ووٹ مت دیں ، امیری انجوائے کرنے والوں کو غریب کی بات نہ کرنے دیں ،
عمل میں تضاد دیکھیں تو گریبان پکڑیں ، جھٹلا دیں ، رد کریں ، سیدھا کہیں آپ ہم میں سے نہیں ہم آپ سے نہیں ہیں، یہ سسٹم تبھی ٹوٹے گا جب عام آدمی ایلیٹ کلاس کے مقابل کھڑا ہو گا ،
ہماری پارلیمنٹ میں عام آدمی کی نمائندگی دیکھیں کہ کتنے فیصد ہے ؟ عام آدمی کو یہ سسٹم قبول ہی نہیں کرتا ، چند لوگ صدیوں سے ہم پر مسلط چلے آ رہے ہیں ، اور ہم جانے انجانے میں ان کے گن گاتے ہیں ،
اس سسٹم سے بغاوت کریں ، بغاوت کا مطلب بندوق اٹھانا نہیں ، بغاوت کا مطلب اپنے جیسا نمائندہ چننا ہے ، ایلیٹ کلاس سے بغاوت کیجئے ،
جب تک یہ سسٹم نہیں ٹوٹے گا آپ ظلم کی چکی میں پستے رہیں گے ، جب تک پیدل چلنے والا ، عام گاڑی میں سفر کرنے والا ، کوٹھڑیوں میں رہنے والا آپ کا نمائندہ نہیں ہو گا تب تک ظلم سہتے رہیں -
اس ظلم کو عام آدمی ختم کر سکتا ہے ، عام آدمی کو شعور دیں ، عام آدمی اس سسٹم کو ختم کر سکتا ہے اس لیے کہ اس کے پاس کھونے کے لیے کچھ نہیں ہوتا -
واپس کریں