پی ٹی آئی اور بھارتیوں کا لندن میں پاکستان اور پاک فوج کے خلاف مظاہرہ
صابر صدیقی
( نوٹ اس تحریر میں جن غیر ملکی شہریت رکھنے والوں کا ذکر کیا گیا ہے یہ وہ لوگ ہیں جنھوں نے غلط طریقے سے شہریت حاصل کی ہیں اس میں وہ لوگ جو جائز طریقے سے بیرون ممالک میں رہائش پذیر ہوئے شامل نہی ہیں اگر آپ لوگوں کو کوئی بات ناگوار گزرے تو پیشگی معزرت کیونکہ جو بھی جھوٹا اور غلط ہوگا اس کا دل اس کے جھوٹ کی گواہی دے گا)
یہ خبر باشعور اور محب وطن پاکستانیوں کے لئے پریشان کن اور حیرت انگیز تھی کہ انڈیا پاکستان دو ایٹمی طاقتیں جن کی دشمنی پر تاریخی جنگیں ہو چکیں جنکے آپسی کھیل بھی جنگ و جدل کا منظر پیش کرتے ہیں جنکے وزرائے اعظم جب کسی بڑی کانفرنس میں آپس میں ہاتھ بھی ملا لیں تو آسمان سر پر اٹھا لیا جاتا ہے اور محب وطن وزیراعظم فوری غدار کہلا دیا جاتا ہے جنکے کیلئے خطہ کشمیر موت و حیات سے بھی بڑھ کر ہے اور دنیا کی سپر پاورز انکے باہنی اختلافات سے خوفزدہ رہتی ہیں کہ خدا جانے کس وقت ایٹمی جنگ شروع ہو جائے۔ایسے کشیدہ حالات والے ممالک کی عوام کا مل کر مظاہرہ کرنا اور وہ بھی پاکستانی فوج اور ریاست کے خلاف شرانگیز قسم کے نعرے لگانا انتہائی خوفناک منظر پیش کرتا ہے مگر یہ بات تو طے ہے کہ جو پاکستانی اس مظاہرے میں شریک ہوئے وہ نہ تو پاکستان کے خیر خواہ ہیں اور نہ ہی انکی نمائیندہ جماعت پاکستان تحریک انصاف پاکستان کی خیر خواہی چاہتی ہے۔
جہاں تک تعلق ہے یورپ ، کینیڈا، آسٹریلیا، امریکہ اور برطانیہ میں رینے والے پاکستانیوں کا تو ان کی باتیں نہی بلکہ انکے لیکچرز ہوتے ہی ایمانداری ، سچائی ، اخلاقیات پر مبنی مگر اصل میں تو ان میں سے نوے فیصد وہ لوگ ہیں جنھوں نے جھوٹ ، دھوکے اور فراڈ سے غیر ملکی شہریت حاصل کی ہوئی ہیں کوئی اپنی بیوی کو بہن بنا کر ، کوئی اپنی بہن کو بیوی بنا کر ، کوئی اپنی بیٹی کو ملازمہ بنا کر ، کوئی ماں کو خادمہ بنا کر ،کوئی جعلی پاسپورٹ پر اپنا نام تبدیل کر کے ، کوئی قادیانی بن کر ، کوئی عیسائی بن کر ، کوئی اپنے آپ کو کنوارہ ظاہر کر کے ، کوئی آغا خانی بن کر ، کوئی سنی بن کر ، کوئی شعیہ بن کر ، کوئی افغانی بن کر ، کوئی Gay بن کر ، کوئی lesbian بن کر ، کوئی transgender بن کر ، کوئی طالب علم بن کر گیا اور وہیں جعلی شادی کر کر کے رہ گیا ، کسی نے اپنا نام تبدیل کیا ، کسی نے اپنے ابا کا نام ، کسی نے اپنی تاریخ پیدائش ، کوئی جعلی کاغذات لگا کر سیاح بن کر گیا غرض کے باہر بسنے والوں میں سے بہت زیادہ اکثریت ایسے لوگوں کی ہے جن کی بنیاد ہی جھوٹ اور دھوکے اور بےضمیری پر مبنی ہے اس لئے ان جیسے لوگوں سے کوئی اچھائی کی امید رکھنا فضول ہے کیونکہ ان لوگوں نے شہریت لیتے ہوئے اس ملک کی وفاداری کا عہد کیا ہوتا ہے اس لیے ان کو پاکستانی قرار دینا یا پھر ان کو پاکستان میں ووٹنگ کا حق دینا سراسر مادر وطن کے ساتھ ناانصافی ہے یہ اس قدر گھٹیا لوگ ہیں جو کہ پیسے کے لئے سب کچھ کر سکتے ہیں جو پاکستان کے اعلئ عہدیداروں کو غیر ممالک کے حکومتی شخصیات اور میڈیا کے سامنے تضحیک کا نشانہ بناتے اس طرح کی بدتمیز نسل حجاز کی مقدس مٹی پر بھی موجود ہیں جنھوں نے مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کے تقدس کا بھی خیال نہ رکھا اور سعودی حکومت نے انکو سخت سزا سنائی مگر وزیراعظم میاں شہباز شریف صاحب کا بڑا پن دیکھئے اپنی پارٹی کی سخت مخالفت کے باوجود ان کو مسلمان اور پاکستانی ہونے کے ناطے انکی سزائیں معاف کروا کر ان نافرمانوں کو جن کے حق میں انکے بےوفا لیڈر نیازی نے ایک لفظ بھی نہی کہا آزادی دلوا دی اور یہ وہ بداخلاق لوگ ہیں جو ہر روز میاں محمد نواز شریف صاحب کی رہائش گاہ کے باہر جاکر غلیظ منہ سے غلاظت بکتے ہیں حالانکہ میاں صاحب کو وہاں کا قانون پورا پورا اختیار دیتا ہے کہ اگر کوئی بھی مرد یا عورت انکے گھر یا دفتر کے باہر کھڑے ہوکر یا پھر راستے میں ان پر جملے کسے یا abuse کرے جس سے انکو ہتک محسوس ہو تو انکو گرفتار کروانا ان کا حق بنتا ہے اور اس کے علاوہ اگر میاں صاحب چاہیں تو ان سے زیادہ تعداد میں سیکورٹی اہلکار یا پارٹی ورکرز کو جو انکے لئے جان دینے کے لیے تیار ہیں بلوا کر کھڑا کر سکتے ہیں مگر میاں محمد نواز شریف صاحب کا تعلق ایک پاکستانی مہذب گھرانے سے ہے جہاں پر بھونکنے والے کتوں اور کم نسلوں کے ساتھ منہ لگانا برا سمجھا جاتا ہے اس لئے میاں صاحب کے خاندان نے ہمیشہ درگزر سے کام لیا ۔
یہ کم نسل لوگ تو اپنے ساتھ ایک کمرے میں رہنے والوں کو پیناڈول کی گولی تک نہی دیتے یہ پچاس پاؤنڈ کی خاطر ہر کام کرنے کو تیار ہوتے ہیں اور اس میں انکی عورتیں پیش پیش ہوتی ہیں اس پر سونے پہ سہاگا ان لوگوں نے جماعت بھی وہ ڈھونڈی جس کا لیڈر خود بھی سب سے بڑا نوسرباز ، فراڈیا ، جھوٹا، چور، دھوکے باز، لادین ، وعدہ خلاف ، احسان فراموش ، بےحیا اور سب سے بڑھ کر ملک دشمن ہے جسکی اولاد یہودیوں کے گھر میں پل رہی ہے اس لئے نہ تو اس لیڈر سے اور نہ ہی اس کے چاہنے والوں سے خیر کی امید رکھنی چاہیے اس لیڈر کے بارے میں آج سے سالوں پہلے ہمارے اہل علم و دانش اور اولیاء اللہ فقیروں نے جس میں حکیم سعید شہید رح، ڈاکٹر اسرار احمد رح اور عبد الستار ایدھی رح نے اس کو یہودی کا حمایت یافتہ قرار دیا تھا اس نیازی کے ملک دشمن اقدامات نے آج ان بزرگوں کی پیشنگوئی کو حرف بہ حرف سچ ثابت کر دیا ہے۔
آج جسطرح سے یہ قومی سلامتی کے اداروں کی تذلیل کر رہا ہے اور ملک میں مارشل لاء لگانے کا کہ رہا ہے اس سے اس کے خوفناک عزائم کھل کر سامنے اچکے ہیں اس لئے میری اور پوری محب وطن عوام کی اپنی حکومت اور اداروں سے پرزور اپیل ہے کہ اس غداری کے ناسور کو فی الفور کاٹ کے الگ کر دیا جائے کیونکہ یہ ناسور جتنا عرصہ کھلا رہے گا ملک و قوم کو تکلیف میں مبتلا رکھے گا یہ ایک غلاظت ہے اس کو اور اس کی پوری ٹیم کو گرفتار کر کے ان پر غداری کا مقدمہ عسکری عدالتوں میں چلایا جائے اور پھانسی کی سزائیں دی جائیں اور جن لوگوں نے انڈین دشمنوں کے ساتھ مل کر مظاہرہ کیا ہے ان پر ہمیشہ ہمیشہ کے لیے پاکستان داخلے پر پابندی لگائی جائے اور انکے پاکستانی شناختی کارڈ منسوخ کئے جائیں اور اگر ان کے ناموں پر اگر پاکستان میں کوئی جائیدادیں ہیں ان کو بحق سرکار ضبط کیا جائے ۔
پاکستان زندہ باد
پاک فوج پائندہ باد
واپس کریں