دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
شہباز شریف کس خوف میں مبتلا ہیں؟
محمد یونس
محمد یونس
شہباز شریف صاحب کو وزیراعظم کی کرسی پر بیٹھے 4 ماہ سے زیادہ وقت ہو چکا مگر چند سوالات جوں کے توں ہیں۔ نواز شریف کو سنائی گئی غیرآئینی و غیرقانونی سزاؤں کے خلاف اقدامات کب ہونگے؟ مریم نواز کاپاسپورٹ کب واپس ملے گا؟ مریم نواز کی اسمبلی رکنیت سے غیرمنصفانہ نااہلی کب ختم ہو گی؟‏اسحاق ڈار کب قابلِ قبول ہوں گے؟ عمران خان کے خلاف آرٹیکل 6 کا مقدمہ کب چلایا جائے گا؟ تحریکِ عدم اعتماد کے دوران آئین شکنی پر قاسم سوری کو کب کٹہرے میں لایا جائیگا؟
عارف علوی کب تک مسلط رہے گا؟ منتخب رکنِ قومی اسمبلی علی وزیر کو کب رہا کیا جائے گا؟
مدثر نارو کب بازیاب ہو گا؟

‏فیض حمید اور آصف غفور جیسے کردار کب کٹہرے میں کھڑے کیے جائیں گے؟ سمیش دھمکی دینے والے عرفان ملک کو کب انجام تک پہنچایا جائے گا؟
2018 الیکشن میں جھرلو پھیرنے والوں سے کب جواب طلب کیا جائے گا؟ تحریکِ انصاف کی ممنوعہ فارن فنڈنگ کا فیصلہ آ چکا، وفاقی حکومت سپریم کورٹ کب جائے گی؟
‏تحریکِ انصاف کے چار سالہ کٹھ پتلی اقتدار میں کرپشن کے ریکارڈز قائم ہوئے، ان پر مقدمات کب بنائے جائیں گے؟
عمران خان کو ریلیف دینے کیلئے عدالتوں کی طرف سے غیرآئینی رویہ پر کب کوئی ایکشن لیا جائے گا؟
آخر آپ کب اس قابل ہوں گے کہ جرائم پیشہ افرا کے خلاف ثبوتوں سمیت عدالت جا سکیں؟

‏اگر ان تمام سوالات کے جواب میں آپ مجبور اور بےبس ہیں تو پھر کھل کر بولتے کیوں نہیں ہیں؟ اگر آپ کو کام نہیں کرنے دیا جا رہا یا آئین و قانون پر عملدرآمد میں رکاوٹیں حائل ہیں تو ان پر آپ خاموش کیوں ہیں؟ آخر آپ کس خوف میں مبتلا ہیں؟ اس قدر سناٹا کیوں طاری ہے؟
واپس کریں