حسن بلوچ
توجہ فرمائیں۔۔1۔ کائنات کا آغاز کسی سنگیولیرٹی نامی چیز سے نہیں ہوا۔ موجودہ کاسمک ماڈلز بگ بینگ سے پہلے کی منظرکشی سے یکسر قاصر ہیں کیوں کہ ٹھیک بگ بینگ پر آکر وہ سب مقداریں لامتناہی ہوجاتی ہیں جن سے مل کر گریویٹیشنل فیلڈ کی پیمائش مکمل ہوتی ہیں۔ سائنٹیفک اصطلاح میں اسے سنگیولیرٹی کہتے ہیں۔
2۔ سنگیولیرٹی اول تو کوئی چیز نہیں بلکہ ایک میتھمیٹیکل بیریئر ہے جس کی وجہ سے کوسمک ماڈل آگے درست رزلٹ نہیں دیتے۔ لہذا اس کے پھٹ کر کائنات میں تبدیل ہوجانے کا دعوا عبث ہے۔
3۔ سنگیولیرٹی کہیں باہر سے نہیں آیا۔ ماڈلنگ کے دوران اس طرح کی لامتناہی مقداریں کا حصول دراصل یہ دلیل ہوتا ہے کہ کاسمک ماڈل نامکمل ہے یا اس میں کوئی سقم ہے۔ آسان فہم میں بیان کریں تو سردست کوسمولوجسٹس کے پاس ایسا کوئی وضع شدہ طریقہ کار موجود نہیں جس کی مدد سے وہ ٹھیک بگ بینگ یا اس سے پہلے کی کوئی منظرکشی کرسکیں یا اسے کسی بھی طرح سیمیولیٹ کرسکیں۔
4۔ سنگیولیرٹی مادہ اور انرجی کے آپس سے ملنے سے وجود میں نہیں آیا۔ یاد رہے مادہ بگ بینگ کے تین لاکھ اسی ہزار سال بعد اس وقت وجود میں آیا جب پہلی بار نیوکلیس اور الیکٹرون آپس میں مل کر ایٹم کا روپ دھار گئے۔ اس سے پہلے کائنات میں انرجی کی فراوانی تھی یا پھر پارٹیکلز تھے مگر ان پارٹیکلز کے فیلڈز بھی بگ بینگ کے بعد ایکٹو ہوگئے تھے۔
5۔ کائنات میں بگ بینگ کے فورا بعد سب سے پہلے انرجی کا سراغ ملتا ہے اور پھر بعد میں اس کے دوسرے ظہور ترتیب کا۔ کوسمولوجٹس اس پر متفق ہیں کہ مادہ، توانائی، اسپیس بلکہ خود ٹائم بھی، یہ سب کے سب بگ بینگ کے بعد ہی وجود میں آئے ہیں لہذا بگ بینگ سے پہلے کا تصور ہی سردست بے معنی ہے۔ یا پھر اعتراف کرلیں کہ ہمارے پاس ایسے سائنٹیفک ماڈلز دستیاب نہیں جو بگ بینگ سے بھی پرے کے راز ہم پر منکشف کردیں۔
تحقیق اور جستجو جاری و ساری ہے دیکھتے ہیں مستقبل میں ہمیں اس سلسلے میں کیا کیا کامیابیاں حاصل ہوتی ہیں۔ فی الحال اسی پر اکتفا فرما لیں۔
خیربخش صاحب کا سائنس کی دنا گروپ سے لیا گیا ایک کمنٹ جو لرنرز کے سنگولیریٹی سے متعلق تصور کی غلط فہمی دور کرنے کیلئےمعاون ہوسکتا ہے
واپس کریں
حسن بلوچ کے دیگرکالم اور مضامین