محمد جاوید مرزا
معاشی طور پر دیوالیہ ، سیاسی طور پر بے حال اور افراتفری کے شکار اس ملک پر اس وقت ایک کمزور سی مخلوط حکومت قائم ھے جو معاشی بدحالی سے نمٹنے کی پوری کوشش کر رہی ھے لیکن اسکی کوشش بار آور ہوتی نظر نہیں آتی کیونکہ ملک میں سیاسی بدامنی کسی آسیب کی طرح پھیلتی چلی جارہی ھے ۔
اسٹیبلشمنٹ نے جب دیکھا کہ ان کا غیر آئینی اور غیر قانونی پراجیکٹ عمران خان مکمل فلاپ ہو گیا ھے تو انہوں نے ہاتھ جھاڑ کر غیر جانبدار رہنے کا فیصلہ کر لیا اور حکومت کے نام پر سارا گند سیاسی جماعتوں کے سر ڈال دیا اب یہ ایک الگ بحث ھے کہ سیاست دانوں نے یہ گند کیوں قبول کر لیا اور اب ان کو یہ سمجھ نہیں آرہی کہ پہلے معیشت ٹھیک کریں یا اسٹیبلشمنٹ کے پیدا کردہ جنونی مخلوق سے دو دو ہاتھ کرے جو ملک کو تباہ کرنے کے درپے ھے ۔
ایک طرف اسٹیبلشمنٹ کا نیک پروین بن کر بیٹھ جانا اور دوسری طرف ماڈرن محمود غزنوی کے مسلسل حملے ٹکراو ناگزیر ہوتا جا رہا ھے آج ہو یا کل ہو ٹکراو ہونا لازمی ھے اور جتنی دیر سے ہو گا ملک کا نقصان بھی اتنا ہی زیادہ ہو گا بہتر ھے کہ جو کل کرنا ھے آج ہی کر ڈالو اگر اسٹیبلشمنٹ اور عدلیہ نیک پروین بنے رہنے پر مُصر ہیں تو حکومت کو چاہیے کہ عوام کے سامنے پوری بات کھل کر بیان کردے یہ ایک مخلوط حکومت ھے ملک کی بیشتر آبادی کی نمائندہ حکومت ھے اس پر فرض ھے کہ اپنے عوام کو اعتماد میں لے کر سب کچھ سچ سچ بتا دے اور پھر جو کل کرنا ھے آج ہی کر گزرے اسٹیبلشمنٹ اور عدلیہ کا منہ دیکھنے کی بجاے اللہ تعالی اور عوام کی طاقت پر بھروسہ کرے اگر عوام کو اعتماد میں لیکر کرو گے تو تجربہ کبھی ناکام نہیں ہو گا اور آئندہ کے لیے سازشوں کے راستے ہمیشہ ہمیشہ کے لیے بند ہو جائیں گے انشااللہ
واپس کریں
محمد جاوید مرزا کے دیگرکالم اور مضامین